کالم نگار (روزنامہ سحر)

ایک عظیم مثال

کالم : ایک عظیم مثال
کالم نگار : محمد حسن مختار
” میرا بیٹا کیسا ہے ؟ ” ماں نے پیدا ہونے والے اپنے بچے کے متعلق سوال کیا ۔ تمام ڈاکٹرز خاموش کھڑے تھے ۔ کسی میں اتنی جرات نہیں تھی کہ وہ اس ماں کو بتا سکیں کے آپ کا پیدا ہونے والا بچہ دونوں ہاتھوں پاؤں کے بغیر ہے ۔
ماں نے ایک بار پھر چینخ کر کہا ، مجھے بتاؤ میرا بیٹا کیسا ہے ؟ اس بار ایک ڈاکٹر نے خاموشی توڑی اور بولا : ۔۔۔۔۔ Phocamelia۔۔۔۔۔۔ ( ایک ایسی نایاب بیماری جس میں پیدا ہونے والے بچے کے ہاتھ پیر نہیں ہوتے یا بہت چھوٹے ہوتے ہیں )۔ ماں نے یہ سن کر چینخ چینخ کر رونا شروع کردیا ۔ وہ اپنے پیدا ہونے والے بچے کی اس کمزوری کو برداشت نہیں کر پارہی تھی ۔ ساری زندگی بچہ ہاتھ پاؤں کے بغیر کیسے گزارے گا شاید اس خیال نے ماں کو کئی راتیں سونے نہیں دیا ۔
جی ہاں نک وائے چیچ ( Nick Vuijicic ) ایک ایسا شخص ہے جس کے پیدا ہوتے ہی دونوں ہاتھ اور پاؤں نہیں تھے ۔ آسٹریلیا میں پیدا ہوئے ۔ آپ کے والدین آپ کو کھلاتے ، نہلاتے اور کپڑے پہناتے ۔ سکول میں بچے مذاق بناتے تھے ۔ آپ کھانا بھی خود نہیں کھا سکتے ۔ اپنی زندگی سے کئی بار دلبرداشتہ بھی ہوگئے تھے ۔ ان کے والدین نے ہمیشہ ساتھ دیا اور کبھی ہمت نہ ہارنے دی ۔ نک نے کبھی معذوری کو اپنی کمزوری نہیں سمجھا ۔ کسی بھی شخص میں اگر کوئی خامی ہوتی ہے تو اس کے بدلے میں کئی خوبیاں اس کے اندر رکھ دی جاتی ہیں ۔ انھوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری اور لوگوں کو کامیاب کروانے کے لیے کوشش میں لگ گئے ۔
اس وقت آپ کا شمار دنیا کے اعلٰی موٹیویشنل سپیکرز ( Motivational Speakers ) میں ہوتا ہے ۔
آپ نے دو کتابیں :
1۔ Unstoppable
2۔ Life Without Limits بھی لکھی ہیں ۔ آپ کی کتابوں کا اردو زبان میں بھی ترجمہ کیا جاچکا ہے ۔
آپ پر ایک فلم بھی بنائی جاچکی ہے ۔ آپ دنیا کے کئی ممالک کی سیر بھی کرچکے ہیں ۔ آپ اندرون اور بیرون ملک جا کر لیکچر بھی دیتے ہیں ۔
بقول نک وائے چیچ کہ :
” میں دونوں ہاتھوں اور پیروں کے بغیر پیدا ہوا لیکن میں حالات کا محتاج نہیں ۔ میں دنیا میں سفر کرتا ہوں اور کروڑوں لوگوں کو اس بات پر آمادہ کرتا ہوں کہ وہ زندگی کی مشکلات پر یقین ، امید ، محبت اور جرات کے ساتھ قابو پائیں تاکہ خوابوں کی تکمیل کرسکیں۔ “
آپ کی زندگی ان لوگوں کے لیے ایک سبق اور ایک عظیم مثال ہے جو حالات کی تلخیوں کا رونا روتے ہیں ، جو مواقع نہ ہونے کا رونا روتے رہتے ہیں اور جو خود کم تر سمجھتے ہوئے زندگی گزار رہے ہیں ۔
آپ خود پر یقین رکھیں پہاڑ بھی آپ کو راستہ دینے کے لیے تیار ہوں گے ۔ دنیا میں ہر شخص کو ہر دن چوبیس 24 گھنٹے ملتے ہیں کوئی حالات کا رونا روتا رہتا ہے اور کوئی خون پسینہ ایک کر دیتا ہے ۔
اگر کوئی شخص محنت، لگن اور کوشش سے کامیاب ہوجاتا ہے تو آپ کو یہ کہنے کا کوئی حق نہیں کہ اس کی قسمت اچھی تھی ۔ تاریخ کبھی کسی کے ساتھ ناانصافی نہیں کرتی جو کوشش کرتا ہے وہی حاصل کرتا ہے ۔
فرض کریں آپ زمین پر گرجاتے ہیں ۔ آپ کے ہاتھ اور پاور سلامت اور تندرست ہیں ۔ تو پھر آپ کا یہ عذر کبھی قبول نہیں کیا جائے گا کہ آپ کو کوئی کھڑا کرنے نہیں آیا تھا اس لیے آپ کھڑے نہیں ہوسکے ۔
اس وقت کھڑا ہونا آپ کے اختیار میں تھا آپ کوشش کرکے اٹھ سکتے تھے ۔ اسی طرح حالات کا سامنا کرنا بھی ہمارے اختیار میں ہے ہم چاہیں تو اپنی ہار تسلیم کرلیں اور چاہیں تو تاریخ بدل دیں ۔
انسان اپنے ماضی کو نہیں بدل سکتا لیکن اس سے سبق سیکھ کر مستقبل کو بدلنے کو کوشش ضرور کرسکتا ہے ۔ کسی بھی شخص کی زندگی محدود نہیں ہوتی یہ ہماری سوچ ہے جو ہماری زندگی محدود کردیتی ہے ۔ جب انسان اپنی سوچ بدلتا ہے تو اسے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے پوری کائنات ہی بدل گئی ہے ۔
ایک مرتبہ نک وائے چیچ کا سکول میں بچوں نے مذاق اڑایا ۔ آپ گھر آکر شیشے کے سامنے رونے لگے کہ میں ایسا کیوں ہوں میرے دونوں ہاتھ اور پاؤں نہیں ہیں ۔
اس وقت آپ کی والدہ نے کہا :
” بیٹا، آپ بہت خوبصورت ہو ، تمھارے اندر بہت سی خوبیاں ہیں ” اس وقت کے بعد آپ کی سوچ بدل گئی ۔ آپ نے خود کو تسلیم کر لیا ۔ آج آپ بہت خوش ہیں اور دوسرے لوگوں میں کچھ کرنے کا جذبہ پیدا کر رہے ہیں ۔ تو محترم قارئین آپ میں بھی خوبیاں ہیں اپنی سوچ بدلو آپ کی زندگی خود ہی بدل جائے گی ۔
السلام علیکم
محمد حسن مختار

For more info contact : 03244867200

Show More

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Back to top button
Close